گُلِ داؤدی کی بیماریاں، کیڑے، روک تھام اور علاج

 

گُلِ داؤدی کی بیماریاں، کیڑے، روک تھام اور علاج

گُلِ داؤدی کے لیے  زیادہ دھوپ اور پانی کے اچھے نکاس والی  زرخیززمین کی ضرورت ہوتی ہے۔

اسے باقاعدگی سے پانی دینے کی ضرورت ہوتی ہے  کیوں کہ اس کی جڑیں مٹی میں بہت کم گہرائی  میں ہوتی ہیں لہٰذا پانی کی کمی سے اس کی نشو ونما پر بُرا اثر پڑتا ہے لیکن ضرورت سے زیادہ پانی  بھی اس  کے لیے نقصان دہ ہے کیوں کہ ضرورت سے زیادہ پانی سے  اس کے پتے پہلے  زرد یعنی پیلے اور پھر سیا ہ ہو کر گر جاتے ہیں۔

گُلِ داؤدی  کو فنجائی سے لگنے والی بیماریاں

1۔پتوں پر دھبے پڑنا                          :فنجائی کی  مختلف اقسام  گُلِ داؤدی کے پتوں پر دھبے پڑنے کا سبب بنتی  ہیں۔یہ دھبے پہلے  زردی مائل  اور پھر گہرے بھورے اور سیاہ ہو جاتے ہیں۔پتے مرجھا جاتے ہیں۔ پھُول کی پتیاں پہلے متاثر ہوتی ہیں۔ محدّب عدسے کی مدد سے  پتے کے دھبوں پر فنجائی کے کافی زیادہ  سپور یعنی انڈے دیکھے جا سکتے ہیں۔

روک تھام اور علاج :  بیماریسے متاثرہ پتے ہاتھ سے توڑ کر  انھیں تلف کر دیا جائے۔ کیاری یا  باغیچے میں باقاعدگی سے  صفائی کی جائے تاکہ  سپورز کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔ اگر بیماری کا حملہ شدید ہو تو  درج ذیل فنجی سائیڈز ادویات کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    Tiger Brand Daconil Concentrate            

           ٹائگر   برانڈ کی ڈیکونل مرتکز 

دوا  لیبل  پر درج ہدایت کے مطابق پانی ملا  کر  متاثرہ پودوں پر سپرے   کی جائے۔

Bayer Bio-Advanced  vegetable & Garden Insect spray Concentrated & Ready To Use  

بیئر کمپنی کی بائیو  ایڈوانس ویجیٹیبل اینڈ گارڈن انسیکٹ سپرے مرتکز اور سپرے کے لیے تیار

 ۔  2فولیئرنیماٹوڈزFoliar Nematodes :

 نیما ٹوڈز باریک گول کیڑے ہوتے ہیں جو  محدّب عدسے کے بغیر مشکل ہی سے دکھائی دیتے ہیں۔

فولیئر نیماٹوڈز سے متاثرہ پودوں کی علامت :             پودوں کےتنے پر نیچے والے پتوں سے شروع ہونے والے اور آہستہ آہستہ  اُوپر کے پتوں کی طرف بڑھتے ہوئے  زردی مائل  بھورے رنگ  کے دھبے فولیئر نیماٹوڈس سے متاثر  ہونے کی علامت  ہیں ۔ متاثرہ پودوں کے  گلے سڑے مادے  اورمٹی میں نیما ٹوڈزد زیادہ ہوتے ہیں۔ گرے ہوئے پتوں میں  نیما ٹوڈز غیر فعال  حالت میں ایک سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔  وہ پودوں پر موسم بہار کی بارشوں سے پیدا ہونے والی پانی کی فلم(پانی کی پتلی سی تہ) میں تیرتے  رہتےہیں اور پھر اسٹومیٹا کے ذریعے پتوں میں داخل ہوجاتے ہیں ۔پودے کی پتیوں پر یہ زردی  مائل بھورے رنگ کے دھبے اُوپر کی جانب بڑھتے بڑھتے آخر کار پورے پودے کو متاثر ک دیتے ہیں۔نتیجتاً پودا کمزور ہو کر گر جاتا اورمرجاتا ہے۔ شدید حملے کی صورت میں کیاری یا باغیچے کےتمام پودے مر  سکتے ہیں۔

روک تھام اور علاج:   پودوں کی آس پاس کی مٹی کے ساتھ ساتھ پودوں  کا متاثرہ مواد بھی ہٹا دیں۔

جب  پودوں کو پانی دیں تو پتیوں پر پانی مت چھڑکیں۔

 کیڑے مارصابن  کا  سپرے کرنے سے نیما ٹوڈز کی آبادی کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

3۔ رسٹ کی بیماری  :   رسٹ کی  بیماری  فنگس                Puccinia                کی وجہ سے  ہوتی ہے۔  

بیماری کی علامات:  پتوں کی بالائی  یا نچلی سطح پر  نارنجی  رنگ کے پاؤڈر والے پیلے دھبے ظاہر ہوتے ہیں۔

شدید متاثرہ پودے بہت کمزور ہو جاتے ہیں اور  ان پر  پھُول بہت کم آتے ہیں۔

روک تھام اور علاج:   جتنی جلدی ممکن ہو متاثرہ پتے ہٹا دیں۔ نئے پودوں کو بہت دور رکھیں اور بہتر ہوادار  ماحول فراہم کریں۔ پانی دیتے  ہوئے پودوں کو گیلا مت کریں ۔ اگر بیماری  کا حملہ شدید ہو تو مندرجہ ذیل دوا کا استعمال کریں۔

Bonide Mancozeb Flowable with Zinc Concentrate
بونائڈ مینکوزیب فلو ایبل  زنک کے ساتھ مرتکز                                                                 

دوا  لیبل پر درج ہدایت کے مطابق استعمال کریں۔

   4۔ ولٹ                       Wilt      (پودوں کے مر جھا جانے کی بیماری)  

اس بیماری کا سبب  فنجائی  Fusarium Oxysporum  ہے۔

بیماری کی علامات : ولٹ کی پہلی علامت   پتوں کا  پیلا اور بھورا ہونا ہے  اور پودے  نیچے سے اُوپر کی طرف مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔متاثرہ پودوں کی نشوونما  رُک  جاتی ہے اور وہ پھول پیدا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ پورا پودا مرجھا  کرمر سکتا ہے۔ فنگس مٹی  میں پیدا ہوتی ہے،  جڑوں کے ذریعے پودےمیں داخل ہوتی ہے  اورتنے  کی  نالیوں پر حملہ کرتی ہے۔  اس طرح پودے کوپانی کی فراہمی رُک جاتی ہے۔

روک تھام اور علاج:   متاثرہ مٹی میں اگنے والے پودوں میں اس  بیماری کا کنٹرول مشکل ہے۔ متاثرہ  مٹی  اورپودوں کے تمام مادے  ہٹا کر  مکمل طور پرختم  کردیں۔ حتمی کنٹرول بیماریوں سے پاک  مستند پودوں کی خریداری اور  کیاریوں کی صفائی ستھرائی پر  منحصر ہے۔بہتر یہی ہے کہ  پودوں کی وہ اقسام کاشت کی جائیں جوبیماری کے خلاف مزاحمت  رکھتی ہوں۔ اگر  فنجائی فیوساریئم ایک مسئلہ رہی ہے تو مٹی  کی پی ۔ایچ 6.5 تا  7.0 تک بڑھا دیں۔

  5۔ پاؤڈر ی  مل ڈیو  Powdery Mildew

یہ بیماری فنگس   Erysiphe Cicoracearu  کی وجہ سے  ہوتی ہے۔ پودے کی پتیوں  کوسفیدی مائل خاکستری راکھ  جیسا پاوڈر ڈھانپ لیتا ہے۔ سپورز کو جرمینیشن

 (بیج کا اُگاؤ)اور انفیکشن پھیلانے کے لیے  انتہائی نم  دار فضا کی ضرورت ہوتی ہے ۔

روک تھام اور علاج:    بیمار پودوں کا مواد ہٹا دیں۔

مندرجہ ذیل دواؤں میں سے کسی ایک کا سپرے کریں۔       1.Monterey Garden Insect Spray

مونٹیری گارڈن انسیکٹ سپرے

           2. Natural Guard Landscape & Garden Insecticide       (Ready To Spray)

     نیچرل گارڈ کمپنی کا  لینڈ اسکیپ اینڈ گارڈن انسیکٹیسائیڈ (سپرے کے لیے تیار)

3. Ortho Insect Killer Tree & Shrub Concentrate

       آرتھو  انسیکٹ کلر ٹری اینڈشرب کنسنٹریٹ

دوا  لیبل پر درج ہدایات کے مطابق استعمال کریں۔

گُلِ داؤدی  کو وائرس سے لگنے والی بیماریاں

گُلِ داؤدی  کے پودےبڑی تعداد میں وائرس کی بیماریوں کا نشانہ بنتے ہیں ۔جن میں

Mosaic, Chrysanthemum Smut Virus, Tomato Spotted Wilt Virus, and Aster Yellows.

 وغیرہ شامل ہیں۔

 وائرس سے متاثرہ پودوں کی علامات :  وائرس سے متاثرہ پودوں  کے پتے  زرد اور ان پر گول  گول پیلے رنگ کے دھبے  بھی ہوتے ہیں۔ٹہنیاں کمزور ہوتی ہیں۔ ایسے پودوں کے پھُول بھیچھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں۔

وائرس کی بیماریاں افیڈس اور لیف  ہوپر جیسے کیڑوں کے پودے کا رس چوسنے سے پھیلتی ہیں۔

روک تھام اور علاج:  وائرس سے متاثرہ پودوں کا کوئی علاج نہیں ہے۔ انہیں ہٹا دیں اور مکمل طور پر ختم کر دیں۔ وائرس پھیلانے والے کیڑوں کو کنٹرول کریں۔ متاثرہ پودوں کے اردگرد استعمال کیے گئے اوزار  دھو لیں۔

گُلِ داؤدی  کو نقصان پہنچانے والے کیڑے

1۔افیڈز  :  گُلِ داؤدی کو نقصان پہنچانے والے افیڈز  بھورے، سیاہ، سبز اور گلابی  رنگ  کے ہوتے ہیں۔ افیڈز پودوں کے ٹشوز میں  سوراخ  کرکے پودے کا رس چوستے  ہیں۔علاوہ ازیں یہ پودوں میں  وائرس پھیلانے کا سبب بھی بنتے ہیں۔







کنٹرول:   افیڈزکو پودوں سے  نکالنے کے لیےہر 2 دن  کے بعد پانی کا زور دار اسپرے کیا جائے خاص طور پر پتیوں کے نیچے کی طرف ۔یہ اسپرےضرورت کے مطابق جاری رکھیں لیکن کم از کم 3 بار تو ضرور کریں۔

 بائیولوجیکل  کنٹرول :   چوں کہ افیڈز کی تولیدی صلاحیت غیرمعمولی  ہوتی ہے اس لیے  انھیں کیڑے مار ادویات کے ساتھ کنٹرول کرنا بہت مشکل ہے۔ ایک  افیڈز زندہ  بچ جانےکے نتیجے میں بہت جلد نئی کالونی  بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ، کیڑے مار دواؤں کے استعمال سے فائدہ مند کیڑے مکوڑے   جو افیڈز کے قدرتی  شکاری ہیں اور عام طور پر افیڈس کو کھاتے ہیں وہ بھی مرجاتے ہیں ۔

 اگر قدرتی شکاری افیڈز کو  کنٹرول  نہ  کر سکیں اور سنگین نقصان ہو رہا ہوتو  درج ذیل میں سے کسی

ایک  دوا کا اسپرے کریں۔

1. Bayer Bio-Advance Vegetable & Garden Insect Spray Concentrate & Ready To Spray

بیئر کمپنی کا بائیو ایڈوانس ویجیٹیبل اینڈ گارڈن انسیکٹ اسپرے  مرتکز اور اسپرے کے لیے تیار

  2.   Ferti-Lome Horticultural Oil Concentrate

       فرٹی لوم کمپنی کا ہارٹیکلچرل آئل  مرتکز

3.   Bonide All Seasons Spray Oil Concentrate

   بونائیڈ کمپنی کا   آل سیزن اسپرے آئل مرتکز

4.  Bonide Insecticidal Soap Concentrate

    بونائیڈ کمپنی کا انسیکٹیسائڈل سوپ   مرتکز

 

           5.Natural Guard Insecticidal Soap Concentrate

نیچرل گارڈ کمپنی کا انسیکٹیسائڈل سوپ   مرتکز  

6. Garden Safe Insecticidal Soap Insect Killer Concentrate

  گارڈن سیف کمپنی کا   انسیکٹیسائڈل سوپ انسیکٹ کلر  مرتکز 

2۔ دو داغ والے سپائیڈر مائٹس :مائٹس کیڑے نہیں ہیں بلکہ ان کا مکڑیوں سے زیادہ قریبی تعلق ہے۔ مائٹس  اتنے چھوٹے ہوتے ہیں  کہ میگنیفائنگ  گلاس  یعنی  محدب عدسے کے بغیر بمشکل ہی  دیکھے جاسکتےہیں۔یہ پودے کے  ٹشوز میں سوراخ کرکے پودے کا رس چُوس لیتے ہیں۔ شروع میں پتے پر چھوٹے چھوٹے زرد داغ ظاہر ہوتے ہیں اور پتے گرد آلود دکھائی دیتے ہیں۔ بعد میں پتوں کی شکل بگڑ جاتی ہے اور پودا مرجھا جاتا ہے۔  اس کے ساتھ ساتھ  پھُول کی کلیوں پر ، تنوں کے درمیان  اور پتوں کے نیچے جالے دیکھے جا سکتے ہیں۔گرم اور خشک موسم میں ان کا حملہ شدید ہوتا ہے۔   

کنٹرول:   شدید متاثرہ پودے یا ان  کے  متاثرہ حصے تلف کر دیں  کیوں کہ ان حالات میں  سپائڈر مائٹس پر قابو پانا مشکل ہے۔  تاہم پودوں پر پانی  کا زوردار اسپرے کرکے سپائڈر مائٹس کو   ہٹایا جاسکتا ہے۔  جب تک ضرورت ہو اسپرے کرتے رہیں  لیکن کم از کم 3 بار تو ضرور کریں۔

اگر بیماری کا آغاز ہو تو  انسیکٹی سائیڈل سوپ کا اسپرے مؤثر ہوتا ہے ۔ عام طور پر 5 سے 7 دن کے  وقفے سے اسپرے کرنا چاہیے۔ اسپرے تمام پتیوں کی سطح پر  کریں۔

  شدید حملے کی صورت میں مندرجہ یل  دوا  کا اسپرے کریں۔

Bayer Advanced 3-in-1 Insect, Disease & Mite Control Concentrate & Ready To Spray

بیئر ایڈوانسڈ 3 اِن ون انسیکٹ، ڈزیز اینڈ مائٹ کنٹرول  مرتکز اور اسپرے کے لیے تیار                                         

    ترتیب و تدوین : اکرام سعید        

وٹس ایپ :                                                                                  923481633298+                                                  



Post a Comment

0 Comments