فش فارمنگ شروع کرنے کے لیے اہم معلومات Important Information To Start Fish Farming

Important Information To Start Fish Farming

فش فارمنگ شروع کرنے کے لیے اہم معلومات 


اچھی اور مناسب جگہ کا انتخاب:

فش  فارمنگ   شروع کرنے کے لیے سب سے  پہلے اچھی اور مناسب جگہ کا انتخاب کرنا ہے۔ اچھی اور مناسب جگہ وہ ہے جو آبادی سے ذرا ہٹ کر ہو تاکہ کوئی سیفٹی ایشو نہ ہو۔ جگہ پر پکی یا کم از کم  کچی سڑک ضرور لگتی ہو اور وافر  پانی کا نظام موجود ہو۔ وہ جگہ آپ کی آسان دسترس میں ہو نی چاہیے۔ اس سے یہ فائدہ ہو گا کہ آپ فارم کی مینٹینینس اچھی طرح رکھ پائیں گے۔ فارم میں مچھلی ڈالنااور نکالنا آسان ہو گا کیوں کہ اگر بچہ ڈالنے میں زیادہ دیر ہو جاتی ہے تو بچہ مرنے کا خدشہ ہو تا ہےاور اسی طرح جب آپ تالاب سے مچھلی نکالتے ہیں تو منڈی تک جلدی اور فریش مچھلی پہنچتی ہے جو اچھے منافع کا باعث بنتی ہے۔

مٹی کا  کیمیائی تجزیہ:      

فش  فارمنگ   شروع کرنے کے لیے جو  پیرامیٹر سب سے ضروری ہے وہ ہے مٹی کا کیمیائی تجزیہ  یعنی  پانی کے ٹھہراؤ کے حوالے سے مٹی  کی کیا کیا خصوصیات ہیں۔ عموماً چکنی مٹی  فش فارمنگ کے لیے موزوں قرار دی جاتی ہے کیوں کہ  چکنی مٹی میں پانی کا انجذاب بہت کم  ہوتا  ہے اورآپ کا تالاب پانی کی کمی کا شکار نہیں ہوتا۔ مٹی کے تجزیہ کے لیے ہر بڑے شہر میں لیبارٹریز موجود ہیں جو فری یا بہت کم پیسوں میں آپ کو مٹی  ٹیسٹ کر کے دیتی ہیں جس سے آپ کومٹی کی خصوصیات کا پتا لگ جاتا ہے  کہ اس میں کون کون سے منرلز موجود ہیں اور آپ کہ سکتے ہیں کہ مٹی فش فارمنگ کے لیے موزوں ہے کہ نہیں۔ اس کے علاوہ آپ خود بھی پانی کے ٹھہراؤ کے لیے مٹی کا ٹیسٹ کر سکتے ہیں۔ اس  مقصد کے لیےآپ کو   8        ضرب 8کا ایک گڑھا  کھودکر اس میں پانی بھر کر اسےاُوپر سے پلاسٹک کی شیٹ سے ڈھانپ لینا ہے۔ڈھانپنے کا مقصد  ایواپوریشن کو روکنا ہے تاکہ پانی آبی بخارات بن کر نہ اُڑے۔24 گھنٹے کے بعد اس گڑھے میں پھر پانی بھردینا ہے کیوں کہ پہلی مرتبہ  زمین لازمی پانی پیئے گی۔ اب اگلے دن جا کر آپ نے چیک کرنا ہے کہ زمین نےکتنا پانی پیا ہے۔ اگر پانی کا لیول 3 سے 4 انچ تک گرا ہے تو یہ زمین فش فارمنگ کے لیے موزوں ہے اور اگر پانی کا لیول اس سےزیادہ گرا ہے تو یہ زمین ریتلی ہے یا پانی کے ٹھہراؤ کے لیے ٹھیک نہیں۔ یہ تو ہوا مٹی کا تجزیہ  کہ مٹی کیسی ہونی چاہیے اور اس میں کیا کیا خصوصیات ہونی چاہیے وغیرہ۔

پانی کی مقدار:

تیسرا پیرامیٹر جو آپ نے دیکھنا ہے  وہ   ہے پانی  کی مقدار یعنی کہ آپ کےپاس پانی کا مناسب بہاؤ موجود ہےکہ نہیں؟    جیسا کہ اگر آپ کو تالاب کا پانی تبدیل کرنا ہو یا فریش پانی ڈالنا ہو تو آ پ کے پاس پانی دستیا ب ہو گا کہ نہیںَ؟ کیوں کہ اکثر ایسا ہو تا ہے کہ لوگ ایسے ندی نالے سے پانی  کی پائپ لائن ڈالتے ہیں جو موسمی  ہو تا ہے یعنی اگر بارشیں زیادہ نہ ہوں تو وہ خشک ہو جاتا ہے اور پھر فارمر کے لیے مشکلات کھڑی ہو جاتی ہیں کہ تالاب میں پانی کی کمی  کیسے پوری کی جائے؟ تو آپ نے اس پر ضرور زور دینا  ہے کہ پانی کا سورس  ایسا منتخب کر نا ہے جو سارا سال مہیا ہو۔ اس کے لیے ٹیوب ویل  ہی ایک اچھی آپشن ہو سکتا ہے۔

پانی کی کوالٹی:   

چوتھاپیرامیٹر جو آپ نے دیکھنا ہے  وہ   ہے پانی  کی کوالٹی یا  پانی کا معیار یعنی پانی کے منرلز  کی کیا کیا خصوصیات ہیں۔ اس کی پی۔ ایچ کیا ہے؟ اس کے لیے پانی کا  پی ۔ ایچ ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور یہ ٹیسٹ گورنمنٹ لیب  یا فشریز ڈپارٹمنٹ میں فری کرکے دیا جا تا ہے۔لہٰذا فش فارمنگ سٹارٹ کرنے سے پہلے وہاں سے یہ ٹیسٹ ضرور کر وا لیں۔ آپ خود بھی  پانی کی پی۔ایچ  ٹیسٹ کر سکتے ہیں۔اگر پانی کی پی۔ایچ 6.5 سے 7.5 کے درمیان ہے تو یہ پانی فش فارمنگ کے لیے موزوں ہے ۔تاہم 5 سے 9 پی ۔ایچ کا پانی بھی استعمال کیا جا سکتا ہےمگر اس سے اُوپر اور نیچے کی رینج والا پانی فش فارمنگ کے لیے موزوں نہیں۔

موسمی حالات:    

پانچواں پیرامیٹر جو آپ نے دیکھنا ہے  وہ   ہے موسمی حالات  یعنی جس علاقے میں آپ فش فارم بنانے کے خواہش مند ہیں وہا ں درجہ حرارت  یعنی ٹمپریچر  سال کے زیادہ تر مہینے کتنا ہوتا ہے  کیوں کہ عموماً   جو مچھلیاں فارم میں پالی جاتی ہیں جیسا کہ رہو، موری ، تھیلا،سلور جنہیں ہم کارپ بھی کہتے ہیں ۔یہ مچھلیاں 20 سے 35 ڈگری سینٹی  کے ٹمپریچر  پر اچھی گروتھ کرتی ہیں اور عموماً دیکھا جائے تو پاکستان کے زیادہ تر علاقوں میں درجہ حرارت سال کےزیادہ تر مہینے اسی رینج میں رہتا ہے۔ اگر آپ پاکستان کے بالائی  علاقے میں فش فارمنگ کے خواہش مند ہیں تو ٹراؤ ٹ  فش کی فارمنگ ایک اچھا آپشن ہے جو ٹھنڈے پانی میں اچھی گروتھ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ جن علاقوں کا موسم زیادہ تر گرم ہوتا ہے وہاں فش فارم کی گہرائی دیکھنی ہوتی ہے کی کتنی رکھنی ہے کیوں کہ گہرا پانی نیچے کی طرف ٹھنڈا ہوتا ہےاور اس طرح  ٹمپریچر کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

تالاب کی کنسٹرکشن:     

چھٹا  پیرامیٹر جو آپ نے دیکھنا ہے  وہ   ہےتالاب کی کنسٹرکشن۔ تالاب عموماً 2طریقوں سے بنائے جاتے ہیں۔ پہلے طریقے میں  زمین کی کھدائی کی جاتی ہےاور جو مٹی نکلتی ہےاسے کناروں پر ڈال کر بند بنا دیے جاتے ہیں۔ دوسرے طریقے  میں باہر سے مٹی لا کر  بند بنائے جاتے ہیں اور بند کی مضبوطی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ لیکن  پہلے طریقے سے بنائے گئے تالاب زیادہ موزوں   ہوتے ہیں کیوں کہ ان کی  مضبوطی زیادہ ہوتی ہےاور گہرائی بھی زیادہ رکھی جاسکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی  دیکھنا ہے کہ تالاب زیادہ بڑا نہیں ہونا چاہیے۔ آئیڈیل  تالاب  ایکڑ تک ہوتا ہےکیوں کہ اس کی  مینٹی نینس  یعنی صفائی کرنا ، پانی ڈالنا، نکالنا،تالاب میں مچھلی ڈالنا  ، اسے نکالنا  اور حساب کتاب  رکھناآسان ہوتا ہے۔ اگر آپ کے پاس جگہ زیادہ ہے تو آپ  ایک ایک ایکڑ کے کئی تالاب بنا سکتے ہیں اور اگر جگہ کم  ہے تو چھوٹے تالاب بھی بنا سکتے ہیں۔

تالاب کی گہرائی: 

   تالاب  بناتے وقت  آ پ نے تالاب کی گہرائی کو بھی مدِ نظر رکھنا ہے۔گہرائی کے لحاظ سے 4 طرح  کی فش فارمنگ کی جاتی ہے۔

سپر انٹینسو          انٹینسو                سیمی انٹینسو          ایکسٹینسو

ایکسٹینسو فارمنگ   میں  تالاب کی گہرائی  2 سے 3 فیٹ  رکھی جاتی ہے۔ اسے کنوینشنل میتھڈ آف فارمنگ  بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مچھلی پالنے کا پُرانا طریقہ ہے۔ ایک ایکڑ کے ایکسٹینسو تالاب میں تقریباً 1200 سے 1500 تک مچھلی پالی جا سکتی ہے۔

سیمی انٹینسو فارمنگ میں تالاب کی  گہرائی 5 سے 7 فیٹ  رکھی جاتی ہے۔ ایک ایکڑ کے سیمی انٹینسو  تالاب میں 2000 سے 2500 تک مچھلی پالی جا سکتی ہے۔ ایشیائی ملکوں میں زیادہ تر اسی طرح کے تالاب بنائے جاتے  ہیں کیوں کہ اس میں مچھلی کو سپیس  اچھی  ملتی ہےاور گروتھ اچھی کرتی ہے۔

انٹینسو فارمنگ              میں تالاب کی  گہرائی 7سے 9 فیٹ  رکھی جاتی ہے۔ ایک ایکڑ کے انٹینسو  تالاب میں 2500 سے 3000 تک مچھلی پالی جا سکتی ہے۔

سپر انٹینسو فارمنگ        میں تالاب کی گہرائی اور بڑھا دی جاتی ہے یعنی گہرائی 9 سے 13 فیٹ کر دی جاتی ہے۔ ۔ ایک ایکڑ کے سپر انٹینسو  تالاب میں 4000 سے 5000 تک مچھلی پالی جا سکتی ہے۔ اگرچہ اس قسم میں مینٹی نینس ذرا  مشکل ہو جاتی ہے لیکن باہر کے ممالک میں بڑے پیمانے پر اسی طریقے  سے فارمنگ کی جاتی ہے۔ اس طریقے کا فائدہ یہ ہے کہ کم جگہ پر زیادہ مچھلی پال کر زیادہ منافع کمایا جا سکتا  ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تالاب بناتے وقت آ پ  نے  چند ایک  باتیں اور پیشِ نظر رکھنی ہیں وہ یہ کہ ہر تالاب  کا اپنا اپنا  واٹر اِن لیٹ اور آؤ ٹ لیٹ ہونا چاہیے تاکہ اگر کسی وجہ سے کوئی تالاب خالی کرنا  ضروری ہو جائے تو دیگر تالاب متاثر نہ ہوں اور کوشش کریں کہ ہر تالاب تک پانی پائپ لائن کے ذریعے پہنچائیں۔ پائپ لائن کے اِن لیٹ  اور آؤٹ لیٹ  کو جالی لگا کر کور کریں تاکہ  پری ڈیٹرز (کچھوے، سانپ وغیرہ ) پانی کے راستے سے تالاب میں داخل نہ ہو  سکیں۔

مچھلی کی فیڈنگ:

 آپ نے  فش  فارمنگ کے لیےاچھی جگہ کا انتخاب  کر لیا، علاقے کے موسمی حالات  دیکھ لیے، پانی کا ٹیسٹ  کروا لیا، تالاب کی کنسٹرکشن بھی کروا لی۔ اب سب سے اہم چیز جو آتی ہے اور جسے ہم چھٹا پیرا میٹر بھی کہ سکتے ہیں وہ ہے مچھلی کی فیڈنگ  کہ مچھلی کو کیسے، کب ، کتنی اور کون سی فیڈ کھلانی ہے  کیوں کہ فش فارمنگ میں 60 سے 70 فی صد تک کا خرچہ مچھلی کی فیڈنگ  کا ہے اور باقی کا ک30 فی صد  خرچ  فارم کی مینٹی نینس، کنوینس ، مچھلی کا بچہ ڈالنا ، پانی  کا خرچہ اور اورتیار مچھلی تالاب سے  نکال کر مارکیٹ تک لے جانےکا خرچہ وغیرہ  یہ ساری چیزیں شامل ہیں۔

ایک  بات آپ نے یاد رکھنی ہے کہ جتنی اچھی فیڈ آپ استعمال کریں گے اور جتنا اچھا آپ کا فیڈنگ میتھٖڈ ہو گا اتنا   ہی اچھا  آپ کو رزلٹ ملے گا۔عموماً ہوتا یہ ہے کہ لوگ فش فارم بنا کر اس میں بچہ ڈال دیتے ہیں اور  پھر گوبر اور چاول کا بورا ڈالتے رہتے   ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہی مچھلی کی خوراک ہے۔ یقیناً ایسے بھی مچھلی بڑی تو ہو جائے گی  لیکن اس طریقے سے مچھلی بڑی ہو نے میں بہت وقت  لے گی جیسے اگر فیڈ کے ساتھ  مچھلی  9  ماہ میں   دو سے  اڑھائی کلو  کی ہو جاتی ہے  تو   گوبر اور چاول کے بُورے سے  9 ماہ میں صرف 600 گرام سے 700 گرام کا وزن کر پا ئے گی۔   ا س لیے اچھا رزلٹ حا صل کرنے  کے لیے اچھی فیڈ کا استعمال بہت ضروری ہے۔

مچھلی  کے فیڈنگ سٹائل:

ہر نسل کی  مچھلی کا ایک اپنا  فیڈنگ سٹائل ہوتا ہے اور اپنی مختلف  غذائی ضروریات ہوتی ہیں۔  ہمارے ہاں عموماً     کارپ  ( رہو ، موری، تھیلا،سلور ) کی فارمنگ کی جاتی ہے۔اِن میں سے ہر نسل کی مچھلی کا اپنا فیڈنگ  سٹائل ہے۔ اِ ن  میں سے بعض مچھلیاں باٹم  یعنی تالاب کی تہ سے خوراک لیتی ہیں ، بعض  کالم یعنی سائڈوں سے خوراک لیتی ہیں اور بعض سرفیس یعنی پانی کی سطح سے خوراک   لیتی ہیں۔لہٰذا اِن ساری مچھلیوں کو تالاب میں اکٹھا ہی ڈال دیا جاتا ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہےکہ خوراک ضائع نہیں ہوتی اور تالاب  کے ہر حصے سے خوراک  استعمال ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے کوشش کرنی ہے کہ اچھی کمپنی  کی فیڈ استعمال کرنی ہے کیوں  کہ اچھی فیڈ مچھلیوں کی ساری غذائی ضروریات کو دیکھ  کر بنائی جاتی ہے تاکہ یہ  خوراک ہر نسل  کی مچھلی استعمال کر سکے۔ جیسے اگر فیڈ تا لاب  میں سنک کر جائے  گی یعنی پانی میں ڈوب جائےگی تو صرف باٹم ایٹر  مچھلیاں  ہی خوراک استعمال کر سکیں گی ۔ کالم اور سرفیس ایٹر  مچھلیاں بھوکی رہیں گی۔ اسی طرح اگر فیڈ فلوٹنگ ہو گی تو باٹم  ایٹر  مچھلیاں بھوکی رہیں گی کیوں کہ  مچھلیاں  صرف اپنی لوکیشن ہی سے خوراک کھانا پسند کرتی ہیں  ۔ اس لیے خوراک  خریدنے کے حوالے سے  یہ سارے پیرا میٹرز آپ نے ذہن نشین کر لینے ہیں۔  

 فیڈنگ میتھڈ:

مچھلی کےفیڈنگ سٹائل کی تو بات ہو چکی اب ہم فیڈنگ میتھڈ کی با ت کرتے ہیں یعنی آپ نے مچھلی کو خوراک کب اور کیسے دینی ہے۔ مچھلیوں کو خوراک  کھلانے کے حوالے سے  سب سے موزوں  اوقات  صبح اور شام تصور کیے جاتے ہیں ۔ اس لیے آ پ بھی یہی ٹائم ٹیبل بنا  لیں۔

 خوراک کی مقدار:

اس کے ساتھ ساتھ آپ نے اس بات  کی  طرف بھی  دھیان دینا ہے  کہ مچھلی خوراک کس حساب سے کھا رہی ہے۔ اگر مچھلی خوراک زیادہ کھا رہی ہے تو خوراک تھوڑی زیادہ دینی ہے اور اگر خوراک  کم کھا رہی ہے اور خوراک ضائع کر رہی ہے تو خوراک کی مقدار کم کر دینی ہے۔ عموماً  مچھلی  کو 3 سے 5 فی  صد باڈی کے وزن کے لحاظ سے خوراک  ڈالی جاتی ہے یعنی 100 گرام کی مچھلی کو5 فی صد کے حساب سے 5 گرام  خوراک ڈالیں گے اور اسی حساب سے پورے تالاب کی مچھلی کی ریشو نکال سکتے ہیں۔

اگر ہم اِ ن تمام پیرا میٹرز کو استعمال کریں گے تو  اِنٹینسو اور سیمی ا    ِنٹینسو ایک ایکڑ  کے  تالاب سے  9 مہینے میں  دو سے اڑھائی کلو گرام   وزن کی  تقریباً   اڑھائی سے تین ہزار مچھلی کی گروتھ کروا پائیں گے۔

Written by: Ikram Saeed

WhatsApp  +92 302 4226053

نوٹ:

اگر آپ اس بلاگ  کی پی۔ڈی ۔ ایف  لینا  چاہتے ہیں تو  اپنا  ای میل ایڈریس  ذیل  میں دیے گئے وٹس ایپ نمبر پر بھیج دیں۔

+92 302 4226053      

 

  

         

Post a Comment

0 Comments