ٹنل فارمنگ
ٹنل فارمنگ کا تعارف : ٹنل فارمنگ سے مراد بے موسمی سبزیوں اور سٹابری کو پولی تھین (پلاسٹک کی ایک قسم)
کی شیٹس سے ڈھانپی ہوئی ٹنلز کے اندر کنٹرولڈ فضا (ماحول ) میں اُگانا ہے۔
پاکستان میں ٹنل فارمنگ :
پاکستان میں ٹنل فارمنگ عام طور پر
موسم گرما کی سبزیوں کو موسم سرما میں کاشت کرنے کے لیے اختیار کی جاتی
ہے۔ چوں کہ موسم گرما
کی سبزیوں کو دسمبر سے فروری تک کم
درجہ حرارت اور بہت زیادہ فراسٹ یعنی کہر(کورا) پڑنے کی وجہ سے کھلے کھیتوں میں
کاشت کرنا ممکن نہیں ہے اس لیے
یہ پولی تھین کی ٹنل کے اندر اُگائی جاتی ہیں۔ ٹنل میں پودوں کو زیادہ سے زیادہ بڑھنے اور زیادہ پیداوار دینے کے لیے مناسب اور موزوں
فضا یعنی ماحول مہیا کیا جاتا ہے۔ اس لحاظ سے ٹنل فارمنگ زیادہ اور جلدی پیداوار حاصل کرنے
کا ایک ذریعہ ہے۔ یہ جلدی تیار ہو جانے
والی اور معیاری پیداوار کسانوں کو اچھا منافع دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ
پاکستان کے تعلیم یافتہ اور ترقی پسند کسان بڑی تیزی سے فارمنگ کا یہ جدید انداز اختیار کر رہے ہیں۔
پاکستان میں ٹنل فارمنگ کے علاقے: صوبہ سندھ میں موسم معتدل رہتا ہے اس لیے ہم
اس صوبے میں موسم گرما کی اگیتی سبزیاں
اُگا سکتے ہیں لیکن پنجاب اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں موسم گرما کی
سبزیوں کی بے موسمی پیداوار حاصل کرنے کا واحد ذریعہ ٹنل فارمنگ ہے۔
ٹنل فارمنگ کے لیے بنائی جانے والی ٹنل گرین ہاؤس کی
طرح ہی ہوتی ہے یعنی ایک جھونپڑی نما ساخت
یا ڈھانچا جسے پولی تھین پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ دیا گیا ہو۔ٹنل کھیرا، ٹماٹر، مرچ ، گاجر، سلاد وغیرہ اُگانے
کے لیے گرین ہاؤس کی طرح ہی کام کرتی ہے۔
گذشتہ چند
برسوں سے موسم گرما کی سبزیوں کے
ساتھ ساتھ ٹنلز میں سٹابری کی پیداوار بھی
بہت مقبول ہو چکی ہے۔
ٹنل فارمنگ کے فوائد : ٹنل فارمنگ کا تصور یا خیال یہ ہے کہ مختلف ؑناصر سے فصل کو تحفظ فراہم کرکے اور سورج کی حرارت کو محفوظ کرکے فصل اُگانے کا موسم بڑھا کر پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔
ٹنل فارمنگ
کنٹرولڈ حالات میں 40 فی صد سے کم پانی،
کھاد اور دیگر ذرائع کے استعمالسے پیداواری اخراجات کم کرنے کا موقع فراہم کرتی
ہے۔
ٹنل فارمنگ کے ذریعےزرعی پیداوار پر منفی طور
پر اثر انداز ہونے والے بڑے بڑے عوامل مثلاً پانی کی کمی ، فی ایکڑ کم
پیداوار اور فصلوں کی کم پیداواری
صلاحیت پر قابو پانا ممکن ہے۔
ٹنل فارمنگ کے کام کرنے کا اصول : ٹنل فارمنگ اس اُصول پر کام کرتی ہے کہ سبزیوں کی کاشت کے لیے موسم سرما میں ایسے حالات
پیدا کیے جائیں جو موسم گرما میں ہوتے ہیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے فارمنگ کا تمام
رقبہ پولی تھین کی شفاف شیت سے ڈھانپ دیا جاتا ہے۔ پولی تھین کی یہ شیٹ بانس، سٹیل یا المونیم کے
ڈی شیپ ڈھانچے پر لگائی جاتی ہے۔ ٹنل کے اندر مٹی یا زمین
یا وہ میڈیم جس میں پودے اُگائے جا
رہے ہیں کو بھی کالے یعنی سیاہ رنگ کی پولی تھین پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ دیا جاتا ہے۔ اس شیٹ میں بیج بونے
کے لیے چھوٹے چھوٹے سوراخ رکھے جاتے ہیں۔دن کے وقت سورج کی روشنی شفاف پولی تھین شیٹ سے گزر کر ٹنل
کے اندر آتی ہے تو زمین یا مٹی پر بچھی
ہوئی یہ سیاہ رنگ کی شیٹ اسے جذب کر لیتی ہے۔ اس سے ٹنل کے اندر کا درجہ
حرارت بڑھ جاتا ہے۔ اس لحاظ سے مٹی پر بچھی ہوئی پلاسٹک کی یہ کالے رنگ کی شیٹ 3 کام کرتی ہے۔
1۔ یہ ٹنل کے
اندر آنے والی حرارت جذب کرتی ہے۔
2۔ پانی ضائع ہونے سے بچاتی ہے۔
3۔ کثرت سے اُگنے والی جڑی بوٹیوں کو اُگنےسے روکتی اور اگر اُ گ بھی جائیں تو ان کو نشو و نما پانے سے روک دیتی ہے۔
ٹنلز کی اقسام : ٹنلز تین طرح کی ہوتی ہیں۔
1۔ ہائی ٹنلز
ہائی ٹنلز اپنی چوڑائی اور اونچائی کی وجہ سے فصلوں کی زیادہ سے زیادہ پیداوار دیتی ہیں۔
کیوں کہ ان میں زمین تیارکرنا ، فصل پر
سپرے کرنا اور پھل توڑنا یا چننا آسان ہوتا ہے۔ یہ ٹنل ٹماٹر،
کھیرا اور شملہ مرچ اُگانے کے لیے
موزوں ہوتی ہے۔
ہائی ٹنل کی ساخت یا ڈھانچا
ٹنل بنانے کے لیے درکا ر مٹیر یل |
ٹنل کی اونچائی |
ٹنل کی چوڑائی |
ٹنل کی لمبائی |
|
جستی پائپ قطر : 40 ملی میٹر موٹائی:1.6 ملی میٹر لمبائی: 20 تا 25 فٹ
|
پولی تھین پلاسٹک شیٹ موٹائی : 0.10 ملی میٹر چوڑائی : 20 فٹ لمبائی : حسبِ ضرورت |
درمیان سے 10 فٹ سائڈز سے 6.5 فٹ |
30 فٹ |
190 فٹ |
2۔ واک ۔ان۔ٹنلز
یہ ہائی ٹنلز کی نسبت اونچائی میں کم ہوتی ہیں۔یہ ٹنلز لو یعنی پست ٹنلز کی نسبت زیادہ پیداوار دیتی ہیں۔ یہ ٹنلز ٹماٹر ، کھیرا، شملہ مرچ اور تیز مرچ یعنی ہاٹ پیپر اُگانے کے لیے موزوں ہوتی ہیں۔
واک۔ان۔ٹنلز کی ساخت یا ڈھانچا
ٹنل بنانے کے لیے درکا ر مٹیر یل |
ٹنل کی اونچائی |
ٹنل کی چوڑائی |
ٹنل کی لمبائی |
|
جستی پائپ قطر : 40 ملی میٹر موٹائی:1.6 ملی میٹر لمبائی: 20 تا 25 فٹ |
پولی تھین پلاسٹک شیٹ موٹائی : 0.5 ملی میٹر چوڑائی : 20 فٹ لمبائی : حسبِ ضرورت |
6 فٹ |
12فٹ |
190 فٹ |
ایک ایکڑ میں ٹنلز کی تعداد 12ہو گی۔ 3۔ لو
(Low) ٹنلز |
||||
ٹنل ٖفارمنگ شروع کرنے سےپہلے یاد رکھنے کی
باتیں: 1۔ ٹنلز میں بے موسمی سبزیوں کی کاشت شروع کرنے سے پہلےکاشت
کار یا انویسٹر کو
سبزیوں کی فارمنگ کا علم اور عملی تجربہ ہونا چاہیے۔
2۔ ٹنل فارمنگ شروع کرنے سے پہلے فارمنگ سائٹ کے پانی
اور مٹی کا تجزیہ لیبارٹری سے کروا لینا
چاہیے۔
3۔ ٹنلز میں ایسے پودے کاشت کرنے چاہئیں جن میں سیلف
پولی نیشن کا عمل ہوتا ہو۔
4۔ بیج کی سفارش کردہ اقسام کا استعمال کرنا چاہیے۔
5۔ زیادہ
منافع کمانے کے لیے فارمر کو مارکیٹ میں پیداوار کی طلب اور قیمتوں کا علم ہونا
چاہیے۔
ٹنل فارمنگ کے مقاصد: ٹنل فارمنگ کے مندرجہ ذیل مقاصد ہیں۔
1 فی یونٹ ایریا میں زیادہ سے زیاد کاشت
کرنا
2۔ زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنا
3۔ مارکیٹ کی طلب کے مطابق پیداوار حاصل کرنا
4۔ ماحولیاتی خطرات کم کرنا۔
5۔ پودوں کا دورِ حیات اور پیداواری صلاحیت بڑھانا
6۔ کاشت کی جانے والی سبزیوں کے معیار اور مقدار میں اضافہ کرنے کے لیے عمودی
کاشت کو ترقی دینا اور جگہ کی عدم
دستیابی کا مسئلہ حل کرنا
7۔ کھلے کھیت کی نسبت 3 سے 5
گنا زیادہ پیداوار حاصل کرنا
کامیاب پیداوار کے لیے مشورے: ٹنل کے اندر درجہ حرارت
بہتر رکھنے کے لیے ٹنل کا رُخ ہمیشہ مشرق سے مغرب کی طرف رکھیں۔
ہمیشہ اچھے اور معیاری بیج کا استعمال کریں۔
کھیرے کے لیے پارتھینو کارپک (Parthinocarpic)ورائٹی کے بیج استعمال
کریں۔
ٹماٹر کی
کاشت کے لیے ان ڈٹرمی نیٹ (Indeterminate) ورائٹی کے بیج استعمال کریں۔
زرخیز مٹی کا استعمال کریںاور پورا سیزن اس کی زرخیزی برقراررکھیں۔
ہمیشہ مارکیٹ سروے کے مطابق زیادہ منافع بخش سبزیاں کاشت کریں۔
کھیرے کے بیج کو اُگنے تک کیڑوں سے بچائیں۔
اپنے ٹنل فارم
میں صبح اور شام پانی دیں یا پھر
پودوں کے اُگنے یا فضا کے حالات کے مطابق ماہر کے مشورہ کے مطابق پانی دیں۔
تمام پودوں کو رسیوں سے اُوپر باندھ کر سہارا دیا
جائے۔
پودوں کی شاخوں میں
تین تین چشمے (Nodes)چھوڑ کر ان کی شاخ تراشی
کرتے رہیں۔
شملہ مرچ اور ٹماٹر کی فصلوں کی نسبت کھیرے کے لیے
قدرتی کھاد کا استعمال کم سے کم کریں۔
پودوں کو پانی اور کھادیں دینے کے لیے کم خرچ آب پاشی یعنی ڈرپ اریگیشن کا استعمال
کریں۔
جڑی بوٹیوں کے اُگاؤ سے بچنے کے لیے فصل کی زمین پر
بلیک ملچ (Black Mulch)کا استعمال کریں۔
کیڑے مکوڑوں
اور فنجائی پر قابو پانے کے لیے
مناسب وقت پر مناسب پیسٹی سائڈ اور
فنجی سائڈ کا استعمال کریں۔
ٹنل کے اندر تمباکو نوشی یعنی سگریٹ وغیرہ پینا سختی
سے منع ہے کیوں کہ یہ پوری ٹنل میں وائرس سے پھیلنے والی بیماریاں
تیزی سے پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔
ٹنل میں سبزیوں کے بہتر اُگاؤ کے لیے درکار درجہ حرارت
نمبر شمار |
سبزیاں |
مطلوبہ درجہ حرارت |
1 2 3 4 5 6 7 8 9 |
شملہ مرچ سویٹ پیپر کھیرے کریلے ٹماٹر گھیا کدو حلوا کدو گھیا توری چپنی ٹینڈے |
21
سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ 21
سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ 18
سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ 21
سے 29 ڈگری سینٹی گریڈ 21
سے 29 ڈگری سینٹی گریڈ 18
سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ 18
سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ 18
سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ 18
سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ |
ٹنل میں منتخب سبزیوں کی بے موسمی کاشت کا موسم
سبزیاں شملہ مرچ سویٹ پیپر کھیرے کریلے ٹماٹر گھیا کدو حلوا کدو گھیا توری چپنی ٹینڈے |
پنیری کے لیے بیج بونے کا وقت یکم
اکتوبر سے 15 اکتوبر تک یکم
اکتوبر سے 15 اکتوبر تک X
X یکم
اکتوبر سے 15 اکتوبر تک X X X X |
پنیری کی منتقلی کا وقت یکم
نومبرسے 15 نومبرتک یکم نومبر سے 15 نومبرتک X X یکم
نومبر سے 15 نومبر
تک X X X X
|
پنیری کے بغیر بیج بونے کا وقت 10 نومبرسے
20 نومبر تک 10 نومبرسے
20 نومبرتک 15اکتوبر سے 31 اکتوبر
تک نصف جنوری کے بعد X نصف جنوری کے بعد نصف جنوری کے بعد نصف جنوری کے بعد 10 نومبرسے
20 نومبرتک |
ٹنل میں سبزیوں کے پودوں اور قطاروں کا درمیانی فاصلہ
سبزیاں |
پودوں کا درمیانی فاصلہ |
قطاروں کا درمیانی فاصلہ |
شملہ مرچ سویٹ پیپر کھیرے کریلے ٹماٹر گھیا کدو حلوا کدو گھیا توری چپنی ٹینڈے |
30 سینٹی میٹر 50سینٹی میٹر 30 سینٹی میٹر 30 سینٹی میٹر 30 سینٹی میٹر 50سینٹی میٹر 50سینٹی میٹر 50سینٹی میٹر 45سینٹی میٹر |
100سینٹی میٹر 150سینٹی میٹر 100سینٹی میٹر 200سینٹی میٹر 75سینٹی میٹر 300سینٹی میٹر 300سینٹی میٹر 300سینٹی میٹر 200سینٹی میٹر |
ترتیب و تدوین : اکرام سعید
وٹس ایپ : 923481633298+
0 Comments